شرارتی کبوتر
ایک سرسبز اور خوبصورت جنگل کے کنارے ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک شرارتی کبوتر رہتا تھا۔ اس کا نام کوکو تھا۔ کوکو اپنی شرارتوں کی وجہ سے پورے گاؤں میں مشہور تھا۔ وہ کبھی کسان کے کھیت میں جا کر دانہ چُگ لیتا تو کبھی بچوں کی پتنگیں توڑ دیتا۔
ایک دن کوکو کی نظر گاؤں کے ایک بچے کے بستے پر پڑی۔ بچہ اپنا بستہ کھلا چھوڑ کر پانی پینے گیا تھا۔ کوکو فوراً بستے کے اندر گھس گیا اور وہاں رکھے بسکٹ کھانے لگا۔ بچے نے واپس آ کر کوکو کو پکڑنے کی کوشش کی، مگر وہ اُڑ کر درخت کی شاخ پر جا بیٹھا اور مزے سے ہنسنے لگا۔
اسی دوران، گاؤں کے دوسرے پرندے کوکو کی حرکتیں دیکھ کر تنگ آ گئے۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ کوکو کو ایک سبق سکھایا جائے۔ اگلے دن، انہوں نے کسان سے بات کی اور اس کے کھیت کے پاس ایک جال بچھا دیا۔ کوکو، ہمیشہ کی طرح، دانہ کھانے کے لیے آیا اور جال میں پھنس گیا۔
کوکو نے بہت کوشش کی مگر جال سے باہر نہ نکل سکا۔ کسان نے اسے دیکھا اور کہا، "شرارتوں کا انجام ہمیشہ برا ہوتا ہے۔ اب تمہیں کچھ دن کے لیے قید میں رہنا پڑے گا تاکہ تمہیں اپنی غلطیوں کا احساس ہو۔"
چند دنوں بعد، کسان نے کوکو کو آزاد کر دیا۔ کوکو نے کسان سے معافی مانگی اور وعدہ کیا کہ آئندہ وہ کسی کو تنگ نہیں کرے گا۔ اس دن کے بعد، کوکو نے اپنی شرارتیں چھوڑ دیں اور سب کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کیے۔
یوں کوکو نے سیکھا کہ شرارت کے بجائے اچھے کام کرنے سے زندگی میں سکون اور خوشی آتی ہے۔
سبق:
شرارتوں سے دوسروں کو تنگ کرنے کے بجائے اچھے کام کرنے چاہییں تاکہ لوگ آپ سے محبت کریں اور عزت کریں۔