"ازل سے وعدہ"
ایک خوبصورت پہاڑی گاؤں میں، جہاں سرسبز وادیاں اور سرگوشی کرتی ہوائیں تھیں، ایک نیک دل لڑکی زویا رہتی تھی۔ زویا کی مسکراہٹ دل موہ لینے والی تھی، اور وہ فطرت سے بے حد محبت کرتی تھی۔ اکثر شام کے وقت وہ ایک شفاف جھیل کے کنارے بیٹھ کر منظر کشی کرتی تھی۔
ایک دن ایک مسافر، ارحمان، گاؤں آیا۔ وہ ایک فوٹوگرافر تھا جو قدرتی خوبصورتی کو اپنے کیمرے میں قید کرنے آیا تھا۔ قسمت نے ارحمان کو جھیل کے کنارے زویا کے پاس پہنچا دیا۔ سورج غروب ہو رہا تھا، اور اس کی روشنی زویا کے چہرے پر پڑ رہی تھی۔ ارحمان نے بے ساختہ وہ لمحہ اپنے کیمرے میں قید کر لیا۔
زویا نے اسے دیکھا اور شرمیلی سی مسکراہٹ دی، جو ارحمان کے دل میں بس گئی۔ وہ باتوں میں لگ گئے اور پتہ چلا کہ دونوں کو آرٹ سے محبت ہے—زویا اپنی تصویروں کے ذریعے اور ارحمان اپنی فوٹوگرافی کے ذریعے۔ جلد ہی وہ دونوں ساتھ وقت گزارنے لگے، گاؤں کی خوبصورتی کو اپنے فن سے محفوظ کرتے ہوئے۔
سال بیت گئے۔ وہ خط و کتابت کرتے رہے، مگر وقت اور فاصلے نے ان کے درمیان خلا پیدا کر دیا۔ زویا اپنی تصویریں بناتی رہی، مگر ہمیشہ ایک جگہ خالی چھوڑ دیتی، جو ارحمان کی تصاویر کے لیے تھی جو کبھی نہیں آئیں۔
پھر ایک دن، جب پہلی برفباری ہو رہی تھی، زویا جھیل کے کنارے بیٹھی ہوئی تھی۔ وہ افق کو دیکھ رہی تھی کہ اچانک ایک جانی پہچانی آواز نے اس کا نام لیا۔ پیچھے مڑ کر دیکھا تو ارحمان کھڑا تھا، ہاتھ میں کیمرا اور چہرے پر وہی محبت بھری مسکراہٹ۔
زویا کی آنکھوں سے خوشی کے آنسو بہہ نکلے، اور اس نے ہاں کر دی۔ پھر انہوں نے اس خالی صفحے پر اپنی تصویر لگائی، جو اس جھیل کے کنارے لی گئی تھی، جہاں ان کی محبت نے جنم لیا تھا۔
اس دن کے بعد، زویا اور ارحمان کبھی جدا نہ ہوئے۔ ان کی محبت وقت کے صفحات پر ایک ایسا شاہکار بن گئی، جو ان کے چاندنی رات والے وعدے کی گواہ تھی۔
یہ کہانی آپ کو کیسی لگی؟ یا کیا آپ اپنی پسند کے کسی موضوع پر ایک خاص کہانی چاہتے ہیں؟
good
جواب دیںحذف کریں