ہینسل اور گریٹل کی کہانی
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک غریب لکڑہارا اپنے بچوں ہینسل اور گریٹل کے ساتھ رہتا تھا۔ ان کی ماں بھی تھی، لیکن بدقسمتی سے وہ بھی مر گئی تھی۔ لکڑہارا اور اس کی بیوی کی زندگی بہت مشکل تھی، اور وہ فاقوں کا شکار تھے۔
ایک دن، لکڑہارا کی بیوی نے اسے کہا کہ بچوں کو جنگل میں چھوڑ آئیں تاکہ ان کی کھانے پینے کی مشکلات کم ہو سکیں۔ وہ چاہتی تھی کہ بچوں کو جنگل میں جاکر مار ڈالا جائے، تاکہ وہ مزید ان کی بوجھ نہ بنیں۔
ہینسل اور گریٹل، جو کہ بہت ذہین تھے، اپنے والدین کی باتوں کو سن کر ڈر گئے۔ ہینسل نے رات کے وقت چپکے سے چاندی کے چھوٹے چھوٹے پتھر جمع کیے اور صبح جب وہ جنگل میں جا رہے تھے، ان پتھروں کو راستے پر گرا دیا تاکہ وہ واپس گھر تک آ سکیں۔
جنگل میں پہنچنے کے بعد، والدین نے بچوں کو چھوڑ دیا اور چلے گئے۔ لیکن ہینسل اور گریٹل نے پتھروں کی مدد سے راستہ تلاش کیا اور گھر واپس آ گئے۔
دوسری بار، ان کے والدین نے انہیں پھر جنگل میں لے جا کر چھوڑ دیا، لیکن اس بار ہینسل کے پاس پتھر نہیں تھے۔ اس کے بدلے، اس نے روٹی کے ٹکڑے راستے پر گرا دیے، لیکن جب وہ واپس آئے تو وہ ٹکڑے چکے جا چکے تھے۔
اس کے بعد، ہینسل اور گریٹل ایک پراسرار اور خوفناک گھر میں پہنچے، جو کہ شکریے سے بنے ہوئے تھے۔ گھر میں ایک بوڑھی عورت رہتی تھی، جس نے ان دونوں کو محبت سے اپنے گھر میں مدعو کیا۔ تاہم، یہ بوڑھی عورت ایک جادوگرنی تھی، جو بچوں کو پکڑ کر انھیں کھانے کی تیاری کر رہی تھی۔
ہینسل اور گریٹل نے جادوگرنی کے چالاک منصوبے کو جان لیا اور اس سے بچنے کے لیے ایک ہوشیار منصوبہ بنایا۔ گریٹل نے جادوگرنی کو چولہے میں دھکیل دیا اور ہینسل نے اس کا بورا لوٹ لیا۔
آخرکار، وہ دونوں خوشی خوشی اپنے گھر واپس آ گئے اور والدین کے ساتھ دوبارہ رہنے لگے، اور ان کی زندگی خوشحال ہو گئی۔
یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ چیلنجز کا مقابلہ ہوشیاری اور بہادری سے کرنا چاہیے، اور ہمیشہ صحیح راستہ تلاش کرنا چاہیے۔